والدین، زوجین اور اساتذہ کے حقوق |
خلیلی، ابو شیخ، دیلمی، ابن نجار اور رافعی وغیرہم نے ام المؤمنین صدیقہ سے، انھوں نے اپنے والد گرامی صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے انہوں نے نبی اکرم صلّی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم سے۔ ت) حدیث۱۶: کہ فرماتے ہیں صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم:
((من زار قبر أبویہ أو أحدھما احتساباً کان کعدل حجّۃ مبرورۃ ومن کان زوّاراً لھما زارت الملائکۃ قبرہ)) رواہ الإمام الترمذي الحکیم وابن عدي عن ابن عمر رضي اللہ تعالٰی عنھما(۲)۔
جو بہ نیتِ ثواب اپنے والدین دونوں یا ایک کی زیارتِ قبر کرے حجِ مقبول کے برابر ثواب پائے ، اور جو بکثرت ان کی زیارتِ قبر کیا کرتا ہو، فرشتے اس کی قبر کی زیارت کو آئیں (حکیم ترمذی اور ابن عدی نے ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے اسے روایت کیا۔ت) امام ابن الجوزی محدث کتاب ''عیون الحکایات'' میں بسندِ خود محمد ابن العباس ورّاق سے روایت فرماتے ہیں ایک شخص اپنے بیٹے کے ساتھ سفر کو گیا راہ میں باپ کا
(1)..... ''إتحاف السادۃ المتقین''، کتاب ذکر الموت وما بعدہ، الباب السادس، بیان زیارۃ القبور والدعاء للمیّت، بحوالہ أبو الشیخ والدیلمي وغیرہما، ج۱۴، ص۲۷۲۔ (2).....''نوادر الأصول''، الأصل الخامس عشر، الحدیث: ۱۳۱، ص۹۸۔ ''الکامل'' لابن عدي، ترجمۃ حفص بن سلم أبو مقاتل السمرقندی، ج۳، ص۲۹۵۔