Brailvi Books

والدین، زوجین اور اساتذہ کے حقوق
50 - 119
نزدیک ماں باپ کے ساتھ نیک سلوک کرنے والا لکھا جاتاہے (اسے دارقطنی نے زید بن ارقم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا۔ت)

حدیث۱۱: کہ فرماتے ہیں صلّی اللہ تعالیٰ علیہ وسلّم:
((من حجّ عن أبیہ وأمّہ فقد قضی عنہ حجّتہ فکان لہ فضل عشر حجج))، رواہ الدارقطنی عن جابر بن عبد اللہ رضي اللہ تعالٰی عنھما(۱)۔
جو اپنے ماں باپ کی طرف سے حج کرے ان کی طرف سے حج ادا ہو جائے اور اسے دس حج کا ثواب زیادہ ملے۔ (دار قطنی نے جابر بن عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے اسے روایت کیا۔ت)

حدیث۱۲: کہ فرماتے ہیں صلّی اللہ تعالیٰ علیہ وسلّم:
((من حجّ عن والدیہ بعد وفاتھما کتب لہ عتقاً من النار وکان للمحجوج عنھما أجر حجّۃ تامۃ من غیر أن ینقص من أجورھما شیأاً))، رواہ الأصبھاني في ''الترغیب'' والبیھقي في ''الشعب'' عن ابن عمررضي اللہ تعالٰی عنھما(۲)۔
جو اپنے والدین کی وفات کے بعد ان کی طرف سے حج کرے اللہ تعالیٰ اس کے لئے دوزخ سے آزادی لکھے اور ان دونوں کے واسطے پورے حج کا ثواب ہو جس میں اصلاًکمی نہ ہو (اسے اصبہانی نے ''ترغیب'' میں اور بیہقی نے ''شعب'' میں ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما
(1)..... ''سنن الدار قطني''، کتاب الحج، باب المواقیت، الحدیث: ۲۵۸۷، ج۲، ص۳۸۹۔

(2)..... ''شعب الإیمان''، الخامس والخمسون من شعب الإیمان وہو باب في برّ =
Flag Counter