Brailvi Books

والدین، زوجین اور اساتذہ کے حقوق
49 - 119
حدیث۹: قبیلہ جہینہ سے ایک بی بی رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے خدمتِ اقدس حضور سید ِ عالم صلّی اللہ تعالیٰ علیہ وسلّم میں حاضر ہو کر عرض کی: یا رسول اللہ! میری ماں نے حج کرنے کی منت مانی تھی وہ ادا نہ کرسکیں اور ان کا انتقال ہو گیا کیا میں ان کی طرف سے حج کرلوں؟ فرمایا:
((حجّي عنھا أرایت لو کان علی أمّک دین أ کنت قاضیۃ؟ اقضوا اللہ فاللہ أحقّ بالوفائ))، رواہ البخاري عن ابن عباس رضي اللہ تعالٰی عنھما(۱)۔
ہاں! اس کی طرف سے حج کر، بھلا تُو دیکھ تو تیری ماں پر اگردَین ہوتا تو تُو ا دا کرتی یا نہیں؟ یونہی خدا کا دَین اداکرو کہ وہ زیادہ حقِ ادا رکھتا ہے(اسے بخاری نے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کیا۔ت)

حدیث۱۰: کہ فرماتے ہیں صلّی اللہ تعالیٰ علیہ وسلّم:
((إذا حجّ الرجل عن والدیہ تقبل منہ ومنھما واستبشرت أرواحھما في السماء وکتب عند اللہ برّاً))، رواہ الدارقطني عن زید بن أرقم رضي اللہ تعالٰی عنہ(۲)۔
انسان جب اپنے والدین کی طرف سے حج کرتا ہے وہ حج اس کی اور اس کے والدین کی طرف سے قبول کیا جاتاہے اور ان کی روحیں آسمان میں اس سے شاد ہوتی ہیں، اور یہ شخص اللہ عزوجل کے
(1).....''صحیح البخاري''، کتاب جزاء الصید، باب الحجّ والنذور عن المیّت والرجل یحجّ عن المرأۃ، الحدیث: ۱۸۵۲، ج۱، ص۶۱۱۔

(2).....''سنن الدارقطني''، کتاب الحجّ، باب المواقیت، الحدیث: ۲۵۸۴، ج۲، ص۳۳۸۔
Flag Counter