’’ والدین ، زوجین اور اساتذہ کے حقوق‘‘
تجویز فرمایا ہے، جو اساتذہ ، والدین اور زوجین کے حقوق پر مشتمل ہے، جس میں سیدی اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن نے اپنی عادتِ کریمہ کے مطابق قرآن و حدیث کی روشنی میں سیر حاصل گفتگو فرمائی ہے، والدین کے حقوق تفصیل سے بیان فرمائے کہ کس معاملہ میں باپ کو ترجیح حاصل ہے اور کس معاملہ میں ماں کو ، اور جب والدین کے درمیان جھگڑا ہوجائے تو اب یہ کیا کرے، اسی طرح ان کی وفات کے بعد اولاد پر کیا حقوق لازم ہیں ان سب کو بڑے ہی جامع انداز میں بیان فرمایا، اور ساتھ ہی والدین کو تکلیف دینے والی نافرمان اولاد کے لیے احادیث میں موجودوعیدیں بھی ایک جگہ بیان فرمادیں، کہ نافرمان اولاد ان احادیث کی روشنی میں درسِ عبرت حاصل کرکے اپنی دنیا و آخرت سنوار سکے، چنانچہ یہ رسالہ اولاد کو والدین کے حقوق سکھانے اور انکے حقوق کی اہمیت اجاگر کرنے میں بہترین تصنیف ہے۔
اسی طرح آپ علیہ الرحمۃ نے زوجین کے حقوق سے متعلق شرعی مسائل کو بھی بالتفصیل بیان فرمایا ہے، مزید یہ کہ اس رسالہ میں ایک نالائق شاگرد کے حق میں آپ علیہ الرحمۃ سے فارسی زبان میں ایک سوال کیا گیا جو فلسفہ کی بنیاد پر اپنے آپ کو دینی استاد پر فوقیت دیتا تھا، چنانچہ سید ی اعلیٰ حضرت علیہ الرحمۃ قرآن و حدیث کی روشنی میں تفصیل کے ساتھ استاذ کے حقوق بیان کرتے ہوئے اس ناعاقبت اندیش شاگرد کا بھرپور رد فرماتے ہیں جس سے ضمناً فلسفہ سیکھنے اور سکھانے کی شرعی حیثیت بھی معلوم ہوجاتی ہے اسی طرح اس رسالہ میں اور بھی کئی حقوق بیان کیے گئے ہیں جسے
پڑھ کر ہی اس کی اہمیت کا اندازہ ہوسکتا ہے۔
چنانچہ ’’ اس رسالہ‘‘ پر تبلیغ ِ قرآن و سنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی کی