کے مدنی علماء نے بڑی جانفشانی سے کام کیا ہے، جس کا اندازہ ذیل میں دی گئی کام کی تفصیل سے لگایا جاسکتا ہے۔
۱۔ آیات و احادیث اور دیگر عبارات کے حالہ جات کی مقدور بھر تخریج کی گئی ہے۔
۲۔ مشکل الفاظ کے معانی، اُن کی تسہیل اور عربی ، فارسی عبارات کے ترجمے کا اہتمام کیا گیا ہے تاکہ عام قاری کو بھی یہ رسالہ’’ پڑھنے میں دشواری محسوس نہ ہو۔
۳۔ اور جہاں کہیں ترجمہ کیا گیا ہے وہاں آخر میں بطورِ امتیاز ’’ت‘‘ لکھ دیا ہے تاکہ مصنف علیہ الرحمۃ کا کیا ہوا ترجمہ ممتاز رہے۔
۴۔ آیاتِ قرآنیہ کو منقش بریکٹ ( )، متنِ احادیث کو ڈبل بریکٹ (( ))، کتاب کے نام اور دیگر اہم عبارات کوInverted Commas" "سے واضح کیا گیا ہے۔
۵۔ نئی گفتگو نئی سطر میں درج کی گئی ہے تاکہ پڑھنے والوں کو باآسانی مسائل سمجھ آسکیں۔
۶۔ فہرست میں اہم نکات کو جدا جدا لکھ کر پورے رسالہ کا اجمالی خاکہ پیش کردیا گیا ہے۔
۷۔ آخر میں ماخذ و مراجع کی فہرست، مصنفین و مؤلفین کے ناموں، ان کی سنِ وفات اور مطابع کے ساتھ ذکر کردی گئی ہے۔
اس رسالے کے پیش کرنے میں آپ کو جو خوبیاں دکھائی دیں وہ اللہ عزوجل کی عطا، اس کے پیارے حبیب صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی نظرِ کرم، علماء کرام رحمہم اللہ اور شیخ طریقت امیر اہلسنت حضرتِ علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادری کے فیض سے ہیں اور جو خامیاں نظر آئیں ان میں یقیناً ہماری کوتاہی ہے۔
قارئین خصوصاً علماء کرام دامت فیوضہم سے گزارش ہے کہ اس ’’رسالہ‘‘ کے معیار کو مزید بہتر بنانے کے بارے میں ہمیں اپنی قیمتی آراء سے تحریری طور پر مطلع فرمائیں۔
دُعا ہے کہ اللہ تعالی اس ’’رسالہ‘‘ کو عوام و خواص کے لیے نفع بخش بنائے!