Brailvi Books

والدین، زوجین اور اساتذہ کے حقوق
48 - 119
رواہ الطبراني في ''الأوسط'' والدارقطني في ''السنن'' عن ابن عباس رضي اللہ تعالٰی عنھما(۱)۔
کے ساتھ اٹھے(اسے طبرانی نے ''اوسط'' میں اور دار قطنی نے ''سنن'' میں ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کیا۔ت)

حدیث۸: امیر المؤمنین عمر فاروقِ اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر اَسّی ہزار قرض تھے وقتِ وفات اپنے صاحبزادے حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کو بلا کر فرمایا:
بع فیھا أموال عمر فإن وفت وإلاّ فسل بني عدي فإن وفت وإلاّ فسل قریشاً ولا تعدھم۔
میرے دَین (قرض) میں اول تو میرا مال بیچنا اگر کافی ہو جائے فبہا، ورنہ میری قوم بنی عدی سے مانگ کر پورا کرنا اگر 

یُوں بھی پورا نہ ہو تو قریش سے مانگنا اور ان کے سوا اوروں سے سوال نہ کرنا۔

پھر صاحبزادے موصوف سے فرمایا:
اضمنھا
تم میرے قرض کی ضمانت کر لو۔ وہ ضامن(۲) ہو گئے اور امیر المؤمنین کے دفن سے پہلے اکابر مہاجرین وانصار کو گواہ کرلیا کہ وہ اَسّی ہزار مجھ پر ہیں، ایک ہفتہ نہ گزرا تھا کہ عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے وہ سارا قرض ادا فرمادیا۔
رواہ ابن سعد في ''الطبقات'' عن عثمان بن عروۃ(۳)
(اسے ابن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ''طبقات'' میں عثمان بن عروہ سے رو ایت کیا۔ت)
 (1)..... ''المعجم الأوسط''، من اسمہ أحمد، ج۶، ص۸، الحدیث: ۷۸۰۰۔

(2)..... ذمہ دار۔

(3)..... ''الطبقات الکبری'' لابن سعد، ذکر استخلاف عمر رضي اللہ تعالٰی عنہ، ج۳، ص۲۷۳۔
Flag Counter