والدین، زوجین اور اساتذہ کے حقوق |
اور سب مسلمانوں کو بخش دینا کہ ان سب کو ثواب پہنچ جائے گا اور اس کے ثواب میں کمی نہ ہوگی بلکہ بہت ترقیاں پائے گا۔ (۴) ان پر کوئی قرض کسی کا ہو تو اس کے ادا میں حد درجہ کی جلدی وکوشش کرنا اور اپنے مال سے ان کا قرض ادا ہونے کو دونوں جہان کی سعادت سمجھنا ، آپ قدرت نہ ہو تو اور عزیزوں قریبوں پھر باقی اہلِ خیر(۱) سے اس کی ادا میں امداد لینا۔ (۵) ان پر کوئی فرض رہ گیا تو بقدرِ قدرت اس کے ادا میں سعی بجالانا(۲) ، حج نہ کیا ہو تو ان کی طرف سے حج کرنا یا حجِ بدل(۳) کرانا ، زکوٰۃ یا عُشر (۴) کا مطالبہ ان پر رہا تواُسے ادا کرنا، نماز یا روزہ باقی ہو تو اس کا کفارہ(۵) دینا
وعلی ھذا
(1)…. نیک مالداروں۔ (2)…. اس کی ادائیگی میں کوشش کرنا۔ (3)…. یعنی نائب کے طور پر دوسرے کی طرف سے حجِ فرض ادا کرناکہ جس سے اُس دوسرے شخص کا فرض ادا ہوجائے، یہ کچھ شرائط سے مشروط ہے جو ''فتاویٰ رضویہ''جدیدہ، ج۱۰، ص۶۵۹/۶۶۰ پر مذکور ہیں۔ (4)…. عُشر دسویں حصّہ کو کہتے ہیں اور شرعاً عشر سے مُراد عُشری زمین (وہ زمین جسے بارش کا وغیرہ کا پانی سیراب کرے) میں زراعت سے منافع حاصل کرنے کی وجہ سے لازم ہو تو اب اس تو اس پیداوار کی زکوٰۃ فرض ہے اور اس زکوٰۃ کا نام عشر ہے یعنی دسواں حصّہ کہ اکثر صورتوں میں دسواں حصّہ فرض ہے اگرچہ بعض صورتوں میں نصف عشر یعنی بیسواں حصّہ لیا جائے گا۔ (''بہارشریعت''، ج۱، حصّہ ۵، ص۵۰،ملخّصاً)۔ (۵)…. ایک نما ز کا کفارہ (فدیہ) ایک صدقہ فطر ہے ایک صدقہئ فطر کی مقدار تقریباً دو کلو اور پچاس گرام گیہوں یا اس کا آٹا یا اس کی رقم ہے۔ ایک دن میں چھ نمازیں: پانچ فرض اور ایک وتر واجب ہیں چنانچہ ایک دن کی نمازوں کے چھ فدیے دینے ہونگے اور ایک روزے کا فدیہ بھی ایک =