زن وشوہر میں ہر ایک کے دوسرے پر حقوقِ کثیرہ(۲)واجب ہیں ان میں جو بجا نہ لائے گا اپنے گناہ میں گرفتار ہوگا ، اگر ایک ادائے حق نہ کرے تو دوسرا اسے دستاویز بنا کراس کے حق کو ساقط نہیں کر سکتا مگر وہ حقوق کہ دوسرے کے کسی حق پر مبنی ہوں اگر یہ اس کا ایسا حق ترک کرے وہ دوسرا اس کے یہ حقوق کہ اس پر مبنی تھے ترک کرسکتا ہےجیسے عورت کانان و نفقہ کہ شوہر کے یہاں پابند رہنے کا بدلہ ہے ، اگر ناحق اس کے یہاں سے چلی جائے گی جب تک واپس نہ آئیگی کچھ نہ پائے گی، (3)غرض واجب ہونے، مطالبہ ہونے، بے و جہ شرعی ادا نہ کرنے سے گنہگار ہونے میں تو حقوق زن وشوہر برابر ہیں ہاں! شوہر کے حقوق عورت پر بکثرت ہیں اور اس پر وجوب بھی اشد وآکد(4)، ہم اس پر حدیث لکھ چکے کہ عورت پر سب سے بڑا حق شوہرکاہے یعنی ماں باپ سے بھی زیادہ ، اور