Brailvi Books

والدین، زوجین اور اساتذہ کے حقوق
38 - 119
مسئلہ رابعہ
    مابین زن وشوہر(۱) حق زیادہ کس کا ہے اور کہاں تک؟
الجواب
    زن وشوہر میں ہر ایک کے دوسرے پر حقوقِ کثیرہ(۲)واجب ہیں ان میں جو بجا نہ لائے گا اپنے گناہ میں گرفتار ہوگا ، اگر ایک ادائے حق نہ کرے تو دوسرا اسے دستاویز بنا کراس کے حق کو ساقط نہیں کر سکتا مگر وہ حقوق کہ دوسرے کے کسی حق پر مبنی ہوں اگر یہ اس کا ایسا حق ترک کرے وہ دوسرا اس کے یہ حقوق کہ اس پر مبنی تھے ترک کرسکتا ہےجیسے عورت کانان و نفقہ کہ شوہر کے یہاں پابند رہنے کا بدلہ ہے ، اگر ناحق اس کے یہاں سے چلی جائے گی جب تک واپس نہ آئیگی کچھ نہ پائے گی، (3)غرض واجب ہونے، مطالبہ ہونے، بے و جہ شرعی ادا نہ کرنے سے گنہگار ہونے میں تو حقوق زن وشوہر برابر ہیں ہاں! شوہر کے حقوق عورت پر بکثرت ہیں اور اس پر وجوب بھی اشد وآکد(4)، ہم اس پر حدیث لکھ چکے کہ عورت پر سب سے بڑا حق شوہرکاہے یعنی ماں باپ سے بھی زیادہ ، اور
(1) میاں اور بیوی کے درمیان

(2) بہُت سے حقوق

(3) اگر ایک بیوی یا شوہر حق ادا نہ کرے تو دوسرا اسے دلیل بنا کر اس کے حق کی ادائیگی کو نہیں چھوڑ سکتا مگر وہ حقوق کہ دوسرے کے کسی حق کو ادا کرنے پر قائم ہوں اور اس نے وہ حق ادا کرنا بھی چھوڑ دیا تو دوسرا بھی اس کے یہ حقوق جواس پرقائم تھے چھوڑ سکتا ہے۔مثال کے طورپر بیوی کہ اس کانان نفقہ شوہر پر اسی صورت میں لازم ہے کہ بیوی شوہر کے گھر رہے چناچہ اگر بیوی شوہر کے یہاں سے بغیر کسی شرعی مجبوری کے چلی جائے تو اب شوہر پر اس کا نفقہ واجب نہیں یہا ں تک کہ وہ لوٹ آئے۔

(4) اور شوہر کے حقوق کی ادائیگی عورت پر بہت زیادہ  لازم اور ضروری ہے۔
Flag Counter