Brailvi Books

والدین، زوجین اور اساتذہ کے حقوق
37 - 119
ہے جس کی مثالیں ہم لکھ آئے ہیں، اور تعظیم باپ کی زائد ہے کہ وہ اس کی ماں کا بھی حاکم وآقا ہے۔''عالمگیری'' میں ہے:
إذا تعذّر علیہ جمع مراعاۃ حقّ الوالدین بأن یتأذّی أحدھما بمراعاۃ الآخر یرجح حقّ الأب فیما یرجع إلی التعظیم والاحترام وحقّ الأمّ فیما یرجع إلی الخدمۃ والإنعام وعن علاء الأئمّۃ الحمامي قال مشایخنا رحمھم اللہ تعالٰی: الأب یقدم علی الأمّ في الاحترام والأمّ في الخدمۃ حتی لو دخلا علیہ في البیت یقوم للأب ولو سألا منہ مآء ولم یأخذ من یدہ أحدھما فیبدأ بالأمّ کذا في ''القنیۃ''، واللہ سبحانہ وتعالٰی أعلم وعلمہ جلّ مجدہ أحکم(۱)۔
جب آدمی کیلئے والدین میں سے ہر ایک کے حق کی رعایت مشکل ہو جائے مثلاًایک کی رعایت سے دوسرے کو تکلیف پہنچتی ہے تو تعظیم واحترام میں والد کے حق کی رعایت کرے اور خدمت میں والدہ کے حق کی۔ علامہ حمامی نے فرمایا ہمارے امام فرماتے ہیں کہ احترام میں باپ مقدم ہے اور خدمت میں والدہ مقدم ہوگی حتّٰی کہ اگر گھر میں دونوں اس کے پاس آئے ہیں تو باپ کی تعظیم کے لئے کھڑا ہو اور اگر دونوں نے اس سے پانی مانگا اور کسی نے اس کے ہاتھ سے پانی نہیں پکڑا تو پہلے والدہ کو پیش کرے ، اسی
طرح ''قنیہ'' میں ہے۔
واللہ سبحانہ وتعالٰی أعلم وعلمہ جلّ مجدہ أحکم۔
(1) ''الفتاوی العالمکیریۃ''، کتاب الکراھیۃ، الباب السادس والعشرون في الرجل یخرج إلی السفر، ج۵، ص۳۶۵۔
Flag Counter