Brailvi Books

والدین، زوجین اور اساتذہ کے حقوق
34 - 119
 ((سألت رسول اللہ صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم: أيّ الناس أعظم حقّاً علی المرأۃ؟ قال: زوجھا، قلت: فأيّ الناس أعظم حقّاً علی الرجل؟ قال: أمّہ))، رواہ البزار بسند حسن والحاکم(۱)۔
یعنی میں نے حضور اقدس صلّی اللہ تعالیٰ علیہ وسلّم سے عرض کی: عورت پر سب سے بڑا حق کس کا ہے ؟ فرمایا: شوہر کا ، میں نے عرض کی: اور مرد پر سب سے بڑا حق کس کا ہے؟ فرمایا: اس کی ماں کا۔ (بزار نے بسندِ حسن اور حاکم نے اسے روایت کیا۔ت)
    ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں:
 ((جاء رجل إلی رسول اللہ صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم فقال: یا رسول اللہ صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم! من أحقّ الناس بحسن صحابتي؟ قال: أمّک، قال: ثمّ من؟ قال: أمّک، قال: ثم من؟ قال: أمّک، قال: ثم من؟ قال: أبوک))، رواہ
ایک شخص نے خدمتِ اقدس حضور پُر نور صلوات اللہ وسلامہ علیہ میں حاضر ہو کر عرض کی: یا رسول اللہ صلّی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم! سب سے زیادہ کون اس کا مستحق ہے کہ میں اس کے ساتھ نیک رفاقت کروں؟ فرمایا: تیری ماں، عرض کی: پھر ، فرمایا: تیری ماں، عرض کی: پھر، فرمایا:
 (1) ''المستدرک علی الصحیحین''، کتاب البرّ والصلۃ، باب بر أمّک ثمّ أباک ثمّ الأقرب فالأقرب، ج۵، ص۲۰۸، الحدیث: ۷۳۲۶۔
Flag Counter