دوسری حدیث میں ہے، رسو ل اللہ صلّی اللہ تعالیٰ علیہ وسلّم نے ماں باپ کے ساتھ نکو کاری کے طریقوں میں یہ بھی شمار فرمایا:
((وإکرام صدیقھما))، أبو داود وابن ماجہ وابن حبان في ''صحاحھم'' عن مالک بن ربیعۃ الساعدي رضي اللہ تعالٰی عنہ(۳)۔
ان کے دوست کی عزت کرنا(ابو داؤد، ابن ما جہ اور ابن حبان نے اپنی اپنی ''صحاح'' میں مالک بن ربیعہ ساعدی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا۔ت)
باپ کے دوستوں کی نسبت یہ احکام، تو اسکی منکوحہ، اس کی ناموس کی تعظیم
(1) سگی ماں کی طرح سوتیلی ماں کو بھی سوتیلے بیٹے پر ہمیشہ ہمیشہ کے لئے حرام کیا
(2) ''صحیح مسلم''، کتاب البرّ والصلۃ، باب فضل صلۃ أصدقاء الأب والأمّ، ونحوھما، ص۱۳۸۲، الحدیث: ۲۵۵۲۔
(3) ''سنن أبي داود''، کتاب الأدب، باب في برّ الو الدین، ج۴، ص۴۳۴، الحدیث: ۵۱۴۲۔