حقوق تو مسلمان پر ہر مسلمان رکھتا ہے اور کسی مسلمان کو تہمت لگانی حرام قطعی ہے خصوصاً معاذ اللہ اگر تہمتِ زنا ہو ، جس پر'' قرآن عظیم'' نے فرمایا:
( یَعِظُکُمُ اللہُ اَنۡ تَعُوۡدُوۡا لِمِثْلِہٖۤ اَبَدًا اِنۡ کُنۡتُمۡ مُّؤْمِنِیۡنَ )(3)
اللہ تمہیں نصیحت فرماتا ہے کہ اب ایسا نہ کرنا اگر ایمان رکھتے ہو۔
تہمتِ زنا لگانے والے کو اَسّی کوڑے لگتے ہیں اور ہمیشہ کو اس کی گواہی مردود ہوتی ہے(۴) اللہ تعالیٰ نے اس کا نام فاسق رکھا ، یہ سب احکام ہر مسلمان کے معاملے میں ہیں اگرچہ اس سے کوئی رشتہ علاقہ اصلاً نہ ہو(۵) اور سوتیلی ماں تو ایک عظیم وخاص علاقہ(۶) اس کے باپ سے رکھتی ہے جس کے باعث اس کی تعظیم وحرمت اس پر بِلا
(1) سوتیلی ماں
(2) سوتیلی ماں کا حق، شوہر کے کسی اور بیوی سے پیدا ہونے والے لڑکے پر ہے یا نہیں؟
(3) پ۱۸، النور: ۱۷۔
(4) ناقابل قبول ہو جاتی ہے
(5) کسی طرح کوئی رشتہ وتعلق نہ ہو۔
(6) خاص تعلّق