Brailvi Books

والدین، زوجین اور اساتذہ کے حقوق
28 - 119
    چھٹی حدیث میں رسول اللہ صلّی اللہ تعالیٰ علیہ وسلّم فرماتے ہیں:
((ثلاثۃ لا یقبل اللہ -عزّ وجل- منھم صرفاً ولا عدلاً: عاق ومنّان ومکذّب بقدر))، رواہ ابن أبي عاصم في ''السنّۃ'' بسند حسن عن أبي أمامۃ رضي اللہ تعالٰی عنہ(۱)۔
تین شخصوں کا کوئی فرض ونفل اللہ تعالیٰ قبول نہیں فرماتا: عاق اور صدقہ دے کر احسان جتانے والا اور ہر نیکی وبدی کو تقدیرِ الہی سے نہ ماننے والا(ابن ابی عاصم نے ''السنّہ'' میں سند ِحسن کے ساتھ ابو امامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا۔ ت)
    ساتویں حدیث میں رسول اللہ صلّی اللہ تعالیٰ علیہ وسلّم فرماتے ہیں:
((کلّ الذنوب یؤخّر اللہ منھا ما شآء إلی یوم القیامۃ إلاّ عقوق الوالدین فإنّ اللہ یعجلہ لصاحبہ في الحیاۃ قبل الممات)) رواہ الحاکم والأصبھاني والطبراني عن أبي بکر رضي اللہ تعالٰی عنہ(۲)۔
سب گناہوں کی سزا اللہ تعالیٰ چاہے تو قیامت کے لئے اٹھا رکھتا ہے مگر ماں باپ کی نافرمانی کہ اس کی سزا جیتے جی پہنچاتا ہے۔(حاکم اور اصبہانی اور طبرانی نے ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اسے روایت کیا۔ت)
 (1)…"السنۃ" لابن أبی عاصم' باب: ما ذکر عن النبی علیہ السلام فی المدذبین بقدر اللہ...الخ، الحدیث: ۳۳۲ ،ص۷۳۔

(2)… "المستدرک علی الصحیحین "، کتاب البرّ والصلۃ ،باب کلّ ذنب یوخّر اللہ ما شاء الاّ عقوق الوالدین،ج۵، ص ۲۱۶، الحدیث:۷۳۴۵۔
Flag Counter