والدین، زوجین اور اساتذہ کے حقوق |
((الوالد أوسط أبواب الجنّۃ فإن شئت فأضع ذلک الباب أو احفظہ)) رواہ الترمذي في ''صحیحہ'' وابن ماجہ وابن حبان عن أبي الدرداء رضي اللہ تعالٰی عنہ(۱)۔
والد جنت کے سب دروازوں میں بیچ کا دروازہ ہے اب تُو چاہے تو اس دروازے کو اپنے ہاتھ سے کھو دے خواہ نگاہ رکھ(ترمذی نے اپنی'' صحیح'' میں اورابن ما جہ اور ابن حبان نے ابو درداء سے اسے روایت کیا۔ت)
پانچویں حدیث میں ہے رسول اللہ صلّی اللہ تعالیٰ علیہ وسلّم فرماتے ہیں:
((ثلاثۃ لا یدخلون الجنّۃ: العاق لوالدیہ والدیّوث والرجلۃ من النساء))، رواہ النسائي والبزار بإسناد جیّد والحاکم عن ابن عمر رضي اللہ تعالٰی عنھما(۲)۔
تین اشخاص جنت میں نہ جائیں گے: ماں باپ کی نافرمانی کرنے والا اور دیّوث(۳) اور وہ عورت کہ مردانی وضع بنائے۔(نسائی اور بزار نے اسناد جید کے ساتھ اور حاکم نے ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے اسے روایت کیا ۔ت)
(1) ''سنن الترمذي''، کتاب البرّ والصلۃ، باب ما جاء من الفضل في رضا الوالدین، ج۳، ص۳۵۹، الحدیث: ۱۹۰۶۔ (2) ''المستدرک علی الصحیحین''، کتاب الإیمان، ثلاثۃ لا یدخلون الجنّۃ، ج۱، ص۲۵۲، الحدیث: ۲۵۲۔ (3) وہ شخص جو اس بات کی پرواہ نہ کرے کہ اس کی بیوی کس کس غیر مرد سے ملتی ہے۔