والدین، زوجین اور اساتذہ کے حقوق |
جنت ملے گي اگر والدين ناراض ہوں تو دوزخ ميں جائے گا۔ لہذا اسے چاہيے كہ جلد از جلد والدين كو راضي كر ے ورنہ اس كي كوئي فرض و نفل عبادت قبول نہ ہوگي اور مرتے وقت كلمہ نصيب نہ ہونے كا خوف ہے پھر آپ عليہ الرحمۃ الرحمن نے اپني اس تمام گفتگو پر احاديث كريمہ پيش كيں جو آپ اس رسالہ ميں آئندہ صفحات پر ملاحظہ فرمائيں گے۔
سوال نمبر2
سيدي اعلي حضرت عليہ رحمۃ الرحمن سے يہ پوچھا گيا كہ بيٹے پر سوتيلي ماں كا كيا حق ہے اور جو سوتيلي ماں پر تہمت لگائے اس كا كيا حكم ہے؟
آپ عليہ الرحمۃ الرحمن نے جواب ديتے ہوئے ارشاد فرمايا كہ كسي مسلمان پرتہمت لگانا قطعاً حرام ہے اور زنا كي تہمت لگانا وہ بھي سوتيلي ماں پر , بہت بڑا گناہ ہے, شرعاً ايساشخص فاسق اور80كوڑوں كا مستحق ہے اور ايسے شخص كي گواہي بھي مقبول نہيں ہے۔
سوال نمبر3
سيدي اعلي حضرت امام اہلسنت عليہ رحمۃ الرحمن سے سوال كيا گيا كہ اولاد پر ماں كا حق زيادہ ہے يا باپ كا ؟
آپ عليہ الرحمۃ الرحمن نے ارشاد فرمايا كہ اولاد پر ماں اور باپ دونوں كا حق نہايت عظيم ہے۔ البتہ ! ماں كا حق باپ كے حق سے زيادہ ہے, پھر آپ عليہ الرحمۃ الرحمن نے اس پر قرآني آيات اور احاديث پيش كيں اور آخر ميں فرمايا كہ ماں كا حق باپ سے زيادہ ہونے سے يہ مراد ہے كہ خدمت اور لينے دينے كے معاملات ميں ماں كا حق زيادہ ہے جب كہ ادب و احترام ميں باپ كا حق, مثال كے طور پر بيٹے كے پاس سورپے ہيں تو بيٹا