توبہ کی روایات وحِکایات |
کو حکم ديا کہ گنہگاروں کو بشارت دے دو کہ اگروہ توبہ کريں گے تو ميں قبول کروں گا اور ميرے دوستوں کو يہ وعيد سناؤ (یعنی اس بات سے ڈراؤ)کہ اگر ميں ان کے ساتھ عدل وانصاف سے پیش آؤں تو سب کو سزا دوں(یعنی سب مستحق سزا ہوں گے)۔
(کیمیائے سعادت،رکن چہار، منجیات ،اصل اول قبول توبہ ، ج ۲ ، ص ۷۶۳)
(۹) شيخ طلق بن حبیب علیہ الرحمۃ فرماتے ہيں کہ'' اللہ عزوجل کے حقوق بندوں پر اس قدر ہيں کہ انکا ادا کرنا ممکن نہيں ہے لہذا چاہيے کہ ہر بندہ جب اٹھے تو توبہ کرے اوررات کو توبہ کرکے سوئے۔''
(کیمیائے سعادت،رکن چہار، منجیات ،اصل اول قبول توبہ ، ج ۲ ، ص ۷۶۳)
توبہ کے فضائل
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! تائب ہونے والے خوش نصیب کو گناہوں کی معافی کے ساتھ ساتھ دیگر فضائل بھی حاصل ہوں گے جن میں سے چند یہ ہیں : (1) فلاح وکامرانی کا حصول : رب تعالی فرماتا ہے:
وَ تُوۡبُوۡۤا اِلَی اللہِ جَمِیۡعًا اَیُّہَ الْمُؤْمِنُوۡنَ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوۡنَ ﴿۳۱﴾
ترجمہ کنزالایمان:اوراللہ کی طرف توبہ کرو اے مسلمانو!سب کے سب اس امید پر کہ تم فلاح پاؤ۔(پ۱۸،النور:۳۱ ) (2) توبہ کرنے والااللہ عزوجل کا محبوب: اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:
اِنَّ اللہَ یُحِبُّ التَّوَّابِیۡنَ
ترجمہ کنزالایمان: بیشک اللہ پسند کرتاہے بہت توبہ کرنے والوں کو۔(پ۲، البقرۃ:۲۲۲ )