توبہ کی روایات وحِکایات |
جبکہ حضرتِسیدنا انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا،اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:''اے ابن آدم!تونے جب بھی مجھے پکارااور مجھ سے رجوع کیا،میں نے تیرے گناہوں کی بخشش کردی اور مجھے اس کی پرواہ نہیں اور اے ابن آدم! اگر تیرے گناہ آسمان تک پہنچ جائیں،پھر تو مجھ سے مغفرت طلب کرے،تو میں تیری بخشش کردوں گااور میری ذات بے نیاز ہے۔ اے ابن آدم!اگر تیری مجھ سے ملاقات اس حالت میں ہوکہ تیرے گناہ پوری زمین کو گھیرلیں،لیکن تو نے شرک کاارتکاب نہ کیا ہوتومیں تیرے گناہوں کو بخش دوں گا۔''
( جامع الترمذی، کتا ب الدعوات، با ب ماجاء فی فضل التوبہ والاستغفار ،رقم ۳۵۵۱، ج۵ ،ص ۲۱۸)
اورحضرتِسیدنا انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ جب بندہ اپنے گناہو ں سے تو بہ کرتا ہے تو اللہ عزوجل لکھنے والے فرشتوں کواسکے گناہ بھلادیتا ہے، اسی طرح اس کے اعضاء (یعنی ہاتھ پاؤں )کو بھی بھلا دیتا ہے اور اس کے زمین پر نشانات بھی مٹا ڈالتا ہے ۔یہاں تک کہ قیامت کے دن جب وہ اللہ عزوجل سے ملے گا تو اللہ عزوجل کی طرف سے اسکے گناہ پر کوئی گواہ نہ ہوگا۔
(الترغیب والترھیب،کتاب التو بۃ والزھد ، باب التر غیب فی التو بۃ ، رقم ۱۷، ج ۴ ، ص ۴۸)
پیارے اسلامی بھائیو ! توبہ کی اہمیت کے پیش ِ نظرسرورِ کونین صلی اللہ علیہ وسلم اور اکابرین ِ امت رضی اللہ عنہم نے بھی اس کے بارے میں ترغیبی کلام ارشاد فرمایاہے ،چند روایات ملاحظہ ہوں: (۱) حضرتِسیدنا عبد اللہ بن عمررضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم