رحمتِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ و اٰلہٖ وسلم نے جب یہ بات اس صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بتائی تو اُنہوں نے مُضْطَرِب ہوکر اِلْتِجا کی : ''یارسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ و اٰلہٖ وسلم ! مجھے ایسے عمل کے بارے میں بتائيے جو اِس وقت میرے لئے سب سے بہتر ہو۔'' تو آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ و اٰلہٖ وسلم نے فرمایا :''علمِ دین سیکھنے میں مشغول ہوجاؤ ۔'' چنانچہ وہ صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ علم سیکھنے میں مشغول ہوگئے اور مغرب سے پہلے ہی ان کا اِنْتِقال ہوگیا ۔ رَاوِی فرماتے ہیں کہ اگر عِلْم سے اَفضل کوئی شے ہوتی تو رسولِ مقبول صلی اللہ تعالیٰ علیہ و اٰلہٖ وسلم اُسی کا حُکْم اِرشاد فرماتے ۔(تفسیر کبیر ، ج۱،ص۴۱۰)
اللہ عَزّوَجَلَّ کی اُن پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری مغفِرت ہو