امیرِ اَہلسنّت دامَت بَرَکاتُہُمُ العالیہ نے ایک مَدَنی مذاکرہ ۱؎ میں سُوالات کے جوابات دیتے ہوئے جو کچھ ارشاد فرمایااس کا خلاصہ اپنے الفاظ میں پیشِ خدمت ہے چنانچہ آپ دامت برکاتہم العالیہ فرماتے ہیں کہ جب میری شادی کی صورت بنی تو کوئی رشتہ دینے کیلئے تیار نہ ہوتا تھاکیونکہ اس وقت دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول کی بہاریں نہیں تھیں اور ہمارے معاشرے میں داڑھی سجانے والے نوجوان نہایت ہی کمیاب تھے۔ اُس زمانے میں بھی اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّ َّ میرے چہرے پر سنّت کے مطابق ایک مُشْت داڑھی تھی۔ آخرِ کارایک جگہ رشتہ طے ہوا، لیکن چند دنوں بعد انہوں نے بھی منگنی توڑدی۔