ڈالے بیٹھی تھی، اِن نازُک حالات میں اللہ عَزَّوَجَلَّ نے اپنے ایک ''ولی کامل'' کواُمّتِ محمدیہ کی اصلاح کے لئے منتخب فرمایا ، جنہیں دنیا'' امیرِاَہلسنّت'' (دامَت بَرَکاتُہُمُ العالیہ) کے نام سے پکارتی ہے۔
قبلہ شیخِ طریقت ،امیرِ اَہلسنّت ، بانی دعوتِ اسلامی ، حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادِری رَضَوی ضیائی دامَت بَرَکاتُہُمُ العالیہ نے نیکی کی دعوت عام کرنے کی ذمہ داری مَحسوس کرتے ہوئے ایک ایک اسلامی بھائی پر انفرادی کوشش کر کے مسلمانوں کو عَمَلی طور پر سنتیں اپنانے کی طرف راغب کر نا شروع کردیا،یہاں تک کہ دیکھتے ہی دیکھتے آپ نے ''دعوتِ اسلامی'' جیسی عظیم اورعالمگیر تحریک کے مَدَنی کام کا آغاز فرما دیا۔
آپ دامَت بَرَکاتُہُمُ العالیہ دور دراز کا سفر کرتے،دن میں بسا اوقات ایک سے زائد مرتبہ بیانات کرتے اور بسوں ،ٹرینوں میں حتی کہ پیدل سفر کر کے بھی مسجد مسجد ،گاؤں گاؤں ،شہر شہر خود تشریف لے جاتے ،آپ کے کھانے کا Tiffenساتھ ہو تا یہاں تک کہ نمک کی ڈبیا اور پانی تک ساتھ رکھتے کہ کسی سے سُوال نہ کر نا پڑجائے، مریضوں کی عِیادت کرتے، مُردوں کو اپنے ہاتھوں سے