Brailvi Books

قسط 1: تذکرہ امیرِ اہلسنّت
29 - 49
    ؎ بخشوانا مجھ سے عاصی کا رَوا ہوگا کسِے؟

     کس کے دامن میں چھپوں دامن تمہارا چھوڑکر
    حاضرین پر ایک ذوق کی کیفیت طاری تھی۔ امیرِ اَہلسنّت دامَتْ بَرَکاتُہُمُ العَالِیہ فرماتے ہیں:'' ایک خوش نصیب اسلامی بھائی نے مجھے بتایا کہ اس دوران مجھ پر غنُودگی طاری ہوگئی آنکھ بند ہوئی اور دل کی آنکھیں کھل گئیں۔ کیا دیکھتا ہوں کہ سرکارِ مدینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم اپنی چادر مبارکہ پھیلائے ہوئے اجتماعِ ذکرو نعت میں جلوہ افروز ہیں اور خوش نصیبوں کو بلا بلا کر چادر مبارَکہ میں چُھپارہے ہیں۔ اتنے میں مرحوم عبدالغفار عطّاری علیہِ رَحْمۃُ الباری بھی سنت کے مطابق سفید مدنی لباس میں عِمامہ سر پر سجائے نمودار ہوئے توسرکارِ مدینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلمنے مرحوم کو بھی دامنِ رَحمت میں چُھپالیا۔''
ڈھونڈا ہی کریں صَدْرِ قِیامت کے سپاہی

وہ کس کو ملے جو ترے دامن میں چُھپا ہو

             دیکھا انہیں مَحشر میں تو رَحمت نے پُکارا

             آزاد ہے جو آپ کے دامن سے بندھا ہو
اللہ عَزّوَجَلَّ کی اُن پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری مغفِرت ہو
صَلُّوْ ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
Flag Counter