Brailvi Books

قسط 1: تذکرہ امیرِ اہلسنّت
28 - 49
شروع ہوئے، ہم مل کر نعت شریف پڑھ رہے تھے۔ بعض دیکھنے والوں نے دیکھا کہ مرحوم کے ہونٹ بھی جُنبِش کر رہے تھے۔ گویا نعت شریف پڑھ رہے ہیں۔''

     حسبِ وصیت امیرِ اَہلسنّت دامَتْ بَرَکاتُہُمُ ا لْعَالِیہ نے نمازِ جنازہ پڑھائی، جنازہ مبارَکہ کا جُلوس بَہُت بڑا تھا اور سماں بھی قابلِ دِیْد تھا۔ ذِکر و دُرُوداور نعت و سلام سے فضا گونج رہی تھی۔
عاشق کا جنازہ ہے ذرا دھوم سے نکلے

        مَحبوب کی گلیوں سے ذرا گھوم کے نکلے
    بالآخِر اشکبار آنکھوں کے ساتھ مرحوم کو سِپُردِ خاک کردیا گیا۔ بعدِ تدفین عزیز و اقارِب رخصت ہوگئے۔ مگر اب بھی روحانی رشتہ دار یعنی اسلامی بھائی کثیر تعداد میں کافی دیر تک قبْر پر موجود رہے اور نعت خوانی ہوتی رہی۔
مرحوم کو سرکار صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم نے دامن میں چُھپالیا
مرحوم کے سوئم کے سلسلے میں شہید مسجد کھارادر بابُ المدينہ (کراچی) میں عشاء کے بعد اسلامی بھائيوں نے قراٰن خوانی اوراجتماعِ ذکرونعت کا انعقاد کیا۔ اجتماع کثیر تھا اس لئے مسجد کے باہَر ہی اجتماع کا انتظام کیا گیا۔ مولانا حَسَن رضا خان علیہ رحمتہ الرحمٰن کی لکھی ہوئی نعت شریف کے اس شعر کی دیر تک تکرار ہوتی رہی۔
Flag Counter