بیان سن کر دل کی دُنیا زیر وزبر ہو گئی پھر کسی مبلغ نے آپ کے بیانات کی کیسٹیں تحفے میں دیں ۔ دل کی کیفیات تو ایک بیان سن کر ہی بدل چکی تھیں مگر جب دیگر کیسٹیں سنیں تو لرز اٹھا اور ساری رات روتا رہا ،'' اب مجھے کیا کرنا چاہئے؟''
امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ نے انفرادی کوشش کرتے ہوئے بلاتاخیر مکتوب روانہ فرمایا کہ فوراً توبہ کرکے اسلام قبول کر لیجئے اور جتنے مسلمانوں کو (معاذاللہ عَزَّوَجَلَّ) مرتد کیا ہے انہیں مسلمان بنانے کی کوئی صورت نکالئے۔ '' الحمدللہ عَزَّوَجَلَّ جب یہ جوابی مکتوب اس پروفیسر تک پہنچا تو آپ دامت برکاتہم العالیہ کی دعوت پر لبیک کہتے ہوئے اس نے فوراً توبہ کی اور مسلمان ہوگیا ۔ اس پروفیسر اسلامی بھائی کے باپ اور خاندان والوں نے اُن پر بہت سختیاں کیں لیکن وہ ثابت قدم رہے۔الحمدللہ عَزَّوَجَلَّ امیر اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ کے بیان سننے کی برکت سے بالآخر اُن کے پورے خاندان کو قادیانی مذہب سے نجات حاصل ہوگئی اور وہ دامنِ اسلام سے وابستہ ہوگئے ۔
اللہ عَزّوَجَلَّ کی امیرِ اہلسنّت پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری مغفِرت ہو