Brailvi Books

تعریفاتِ نَحویہ
17 - 45
اس طرح نہیں کہ وہ اس پر واقع ہے۔ جیسے قَامَ زَیْدٌ

وضاحت: اس مثال میں زَیْدٌ ایک اسم ہے اور اس سے پہلے فعل قَامَ لایا گیا ہے اور اس فعل کی نسبت زَیْدٌ کی طرف کی گئی ہے اور یہ زید کے ساتھ قائم ہے اس پر واقع نہیں ہورہا۔
اس طرح نہیں کہ وہ اس پر واقع ہے۔ جیسے قَامَ زَیْدٌ

وضاحت: اس مثال میں زَیْدٌ ایک اسم ہے اور اس سے پہلے فعل قَامَ لایا گیا ہے اور اس فعل کی نسبت زَیْدٌ کی طرف کی گئی ہے اور یہ زید کے ساتھ قائم ہے اس پر واقع نہیں ہورہا۔
(۲۸)اَلْمُؤَنَّث الْحَقِیْقِیّ: ھُوَ مَابِإِ زَائِہٖ ذَکَرٌ مِنَ الْحَیَوَانِ نَحْوُ ۤإمْرَأَ ۃٍ
ترجمہ:مونث ِ حقیقی اس اسم کو کہتے ہیں جس کے مقابل جاندار مذکر ہو۔جیسے إمْرَأۃٌ
(۲۹) تَنَازُعُ الْفِعْلَیْنِ : أَنْ یُرِیْدَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنَ الْفِعْلَیْنِ أَنْ یَعْمَلَ فِیْ اِسْمٍ ظَاہِرٍ بَعْدَھُمَا نَحْوُضَرَبَنِيْ وَأَکْرَمَنِيْ زَیْدٌ
ترجمہ:تنازُع فعلین کا مطلب یہ ہے کہ دو افعال اپنے مابعد واقع اسمِ ظاہر پر عمل کرناچاہتے ہوں ۔جیسے
ضَرَبَنِيْ وَأَکْرَمَنِيْ زَیْدٌ
وضاحت: اس مثال میں ضَرَبَنِيْ اورأَکْرَمَنِيْ میں سے ہرایک زَیْدٌ کو اپنا فاعل بنانا چاہتا ہے ۔
(۳۰) مَفْعُوْلُ مَالَمْ یُسَمَّ فَاعِلُہٗ : ھُوَ کُلُّ مَفْعُوْلٍ حُذِفَ فَاعِلُہَٗ وَ أُقِیْمَ ھُوَ مَقَامَہ، نَحْوُ ضُرِبَ زَیْدٌ
ترجمہ:''مفعول مالم یسم فاعلہ ''(یعنی نائب الفاعل)سے مراد ہر وہ مفعول ہے
Flag Counter