تعریفاتِ نَحویہ |
میں بعض صفات بھی ملحوظ ہوں ۔ جیسے أَحْمَرُ وضاحت: أَحْمَرُ ایک مبہم ذات پردلالت کررہاہے اور اس کی دلالت کسی معین ذات پر نہیں ہے اور اس میں اس مبہم ذات کی ایک صفت بھی ملحوظ ہے اور وہ ہے حُمْرَۃٌ ( یعنی اس کی سرخی)۔
(۲۵)العُجمۃ: کَوْنُ اللَّفْظِ مِمَّاوَضَعَہ، غَیْرُالْعَرَبِ نَحْوُ إِبْرَاھِیْمَ
ترجمہ:عجمہ سے مراد وہ لفظ ہے جسے عربوں کے علاوہ کسی اور نے وضع کیا ہو ۔ جیسے إِبْرَاھِیْمُ
(۲۶) وزن الفعل: ھُوَکَوْنُ الْاِسْمِ عَلٰی وَزْنٍ یُعَدُّ مِنْ أَوْزَانِ الْفِعْلِ نَحْوُ شَمَّرَ
ترجمہ:وزن ِفعل سے مراد اسم کا کسی ایسے وزن پر ہونا جسے فعل کا وزن شمار کیا جاتا ہو۔ جیسے شَمَّرَ وضاحت: شَمَّرَ ( اس نے دامن سمیٹا)اصل میں فعل تھا، بعد میں اسے اسم کی طرف منتقل کیا گیا اوریہ ایک شخص کا نام ہوگیا ۔
(۲۷) اَلْفَاعِلُ: ھُوَ کُلُّ اِسْمٍ قَبْلَہٗ فِعْلٌ أَوْصِفَۃٌ أُسْنِدَ إلَیْہِ عَلٰی مَعْنَی أَنَّہ، قَامَ بِہٖ لَا وَقَعَ عَلَیْہِ نَحْوُ قَامَ زَیْدٌ
ترجمہ:فاعل سے مراد ہر وہ اسم ہے جس سے پہلے ایسا فعل یا صفت ہو جس کی نسبت اس اسم کی طرف اس طرح کی گئی ہو کہ وہ (فعل یا صفت)اس کے ساتھ قائم ہے