تعریفاتِ نَحویہ |
سے دواسباب یا ایک ایسا سبب پایا جائے جودو کے قائم مقام ہو ۔جیسےعُمَرُ اور حَمْرَاُء وضاحت:منع صرف کے اسباب یہ ہیں :(۱) عدل(۲) وصف(۳)تانیث(۴) عجمہ (۵) تعریف(۶) وزن فعل(۷) جمع (۸)الف نون زائدتان(۹) ترکیب نوٹ:ان میں سے تانیث (الف ممدودہ اورمقصورہ کے ساتھ) اورجمع ،دو اسباب کے قائم مقام ہے ۔
(۲۳) اَلْعَدْلُ : ھُوَ تَغَیُّرُ اللَّفْظِ مِنْ صِیْغَتِہِ الْأَصْلِيَّۃِ إِلٰی صِیْغَۃٍ أُخْرٰی تَحْقِیْقًا أَوْ تَقْدِیْرًا نَحْوُ عُمَرَمِنْ عَامِرٍ
ترجمہ:عدل سے مراد یہ ہے کہ کوئی لفظ (صرفی قاعدے کے استعمال کے بغیر)اپنے صیغہ اصلیہ سے دوسرے صیغہ میں تبدیل ہوجائے ۔ جیسے عَامِرسے عُمَرُ۔ وضاحت: اس مثال میں عَامِرٍ کسی صرفی قاعدے کے استعمال کے بغیر عُمَرُ میں تبدیل ہوا ہے اسی کو عدل کہا جاتا ہے ۔یادرکھئے کہ اگر کسی معدول میں غیرمنصرف ہونے کے علاوہ کوئی ایسی دلیل ہو جو اس کے معدول عنہ پردلالت کرے تو اس میں پائے جانے والے عدل کو عدل تحقیقی کہا جاتا ہے اور اگر ایسی دلیل نہ ہو تو اسے عدل تقدیری کہا جاتا ہے ۔
(۲۴)الوصف : ھُوَکَوْنُ الْاِسْمِ دَالًّاعَلٰی ذَاتٍ مُبْھَمَۃٍ مَاخُوْذَۃٍ مَعَ بَعْضِ صِفَا تِھَا نَحْوُ اَحْمَرَ
ترجمہ:وصف سے مرادیہ ہے کہ اسم کسی مبہم ذات پر یوں دلالت کرے کہ اس