طلاق کے آسان مسائل |
گا ۔ کہ جب وہ مرد و عورت میاں بیوی نہیں تو ان کا جب بھی میاں بیوی والا تعلق ہوگا وہ زنا ہی ہوگا ۔ اور ہر مرتبہ سب افراد گناہ میں شریک ہوں گے ۔لہذا ضروری ہے کہ جب بھی عورت کو طلاق دیں تو ایک طلاق دیں اور پھر چھوڑدیں حتی کہ عدت گزر جائے تاکہ اگر بعد میں صلح کا ارادہ بنے تو بغیر حلالہ کے صلح ہوسکے ۔ سوال نمبر۲۹:-جو بغیر حلالہ کے سابقہ بیوی کو رکھے اس کے ساتھ رشتے داروں کو کیا سلوک کرنا چاہیے ؟ جواب :- ایسے شخص سے رشتے داروں کو قطع تعلق کرنا چاہیے ۔ اس سے لین دین ، بات چیت اور شادی و غمی میں آنا جانا بند کردیں ۔ تاکہ وہ مجبور ہوکر اس زنا کاری سے باز آجائے ۔ حکمِ خداوندی ہے
وَ اِمَّا یُنۡسِیَنَّکَ الشَّیۡطٰنُ فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّکْرٰی مَعَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِیۡنَ ﴿۶۸﴾
''ترجمہ کنز الایمان: اور اگر شیطان تجھے بھُلاوے تو یاد آئے پر ظالموں کے پاس نہ بیٹھ ۔ (الانعام ۷/۶۸) سوال نمبر۳۰:-طلاق دینے کا شرعی طریقہ کیا ہے ؟ جواب :-طلاق دینے کا سب سے اچھا طریقہ یہ ہے کہ بیوی کو ان پاکی کے دنوں میں جن میں عورت سے جماع نہ کیاہو ایک طلاق دی جائے او ر چھوڑ دیا جائے حتی کہ عدت کے دن گزرجائیں او راس سے کم اچھا طریقہ متعدد صورتوں پر مشتمل ہے۔ (۱)جس عورت سے خلوت نہ ہوئی اس کو طلاق دی جائے اگر چہ حیض کے دنوں میں ہو ۔ (۲)جس سے خلوت ہوچکی اس کو تین طہروں (پاکی کے دنوں میں) تین طلاقیں دی جائیں ہر طلاق ایک طہر میں واقع ہو اور کسی طہر میں عورت سے