Brailvi Books

طلاق کے آسان مسائل
17 - 30
پچھتائے اور والدین سے ملنے کی اجازت بھی دینا چاہے تو کیا کرے جس سے عورت والدین کے گھر جا بھی سکے اور تین طلاق بھی نہ ہوں؟ 

جواب :-شوہر کو چاہیے کہ عورت کو ایک طلاق دیدے پھر عدت گزرنے کے بعد عورت والدین وغیرہ کے گھر جائے پھر شوہر ا س سے نئے سِرے سے نکاح کرلے اب اگر عورت اس سابقہ ممنوعہ گھر جائے گی تو کوئی طلاق نہ ہوگی ۔ لیکن یہ طریقہ اسی وقت کارآمد ہے۔ جب شوہر پہلے زندگی میں دو طلاقیں نہ دے چکا ہو اگر پہلے دو طلاقیں دے چکا تھا تو اب ہر گز طلاق نہ دے کہ اس صورت میں تیسری طلاق بھی واقع ہوجائے گی ۔ تو جس شے سے چھٹکارے کا ارادہ تھا اُسی میں پھنس جائے گا ۔ اور تین طلاق کی صورت میں حلالہ کے بغیر رجوع نہ ہوسکے گا ۔(بہار شریعت ۸/۴۴)

سوال نمبر ۱۷:-کیا طلاق کے علاوہ بھی کوئی صورت ہے جس سے عورت نکاح سے نکل جاتی ہے ؟

جواب :-شوہر کے وفات پانے سے عورت کا نکاح سے نکل جانا تو واضح ہے البتہ اگر معاذاﷲ شوہر مرتد یعنی کافر ہوجائے تو بھی نکاح ختم ہوجاتا ہے اور عورت عدت گزارکر جہاں چاہے نکاح کرسکتی ہے ۔ آجکل یہ صورت بھی مشاہدے میں آئی ہے ۔ کہ لوگ قرآن مجید یا کسی شرعی مسئلے کو جانتے ہوئے بُرا کہہ دیتے ہیں یا دیوبندیوں کی کفریہ عبارتوں پر مطلع ہوکر اوران پر شرعی حکمِ کفر جان کر بھی ان عبارتوں کے قائلین کو مسلمان کہتے ہیں یا کم ازکم کافر ماننے سے انکار کردیتے ہیں ۔ایسی صورت