تعارفِ دعوتِ اسلامی |
اور بُری باتوں ، بُرے عقیدے ، بُرے کاموں ، بُرے اِرادوں ، بُرے خیالات سے لوگوں کو زَبان ، دِل ، قلم ، تلوار سے( اپنے اپنے منصب کے مطابِق) رَوکے۔
چھوٹے بڑے سبھی مُبلِّغ ہیں
مفتی صاحب رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ مزید فرماتے ہیں:''سارے مسلمان مبلِّغ ہیں، سب پر ہی فرض ہے کہ لوگوں کو اچّھی باتوں کا حکم دیں اور بُری باتوں سے روکیں۔ '' مطلب یہ کہ یہ جوشخص جتنا جانتا ہے اُتنا دوسرے اسلامی بھائیوں تک پہنچائے جس کی تائید میں مُفَسّرِشہیر حکیمُ الْاُمَّت حضر تِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃ الحنّان نقْل کرتے ہیں:کہ حُضُور تاجدار ِ مدینہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا:
بَلِّغُوْ اعَنِّیْ وَلَوْ اٰیَۃً۔
میری طرف سے پہنچا دو اگر چِہ ایک ہی آیت ہو۔
(صَحِیحُ البُخارِیّ ج ۲ ص۴۶۲حدیث۳۴۶۱)
''دعوتِ اسلامی''کا آغاز
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اللہ کریم عَزَّوَجَلَّ نے امّتِ محبوب عظیم علٰی صاحِبِھَا الصَّلٰوۃُ وَالتَّسلیم کوہردور میں ایسی نابِغَۂ رُوزگار ہستیاں عطا فرمائیں جنہوں نے نہ صرف خُود اَمْرٌ بِالْمَعْرُوْفِ وَنَہْیٌ عَنِ الْمُنْکَر (یعنی نیکی کا حکم