اِس آیتِ مُقَّدسہ کی تفسیر بیان کرے ہوئے مُفَسّرِشہیر حکیمُ الْاُمَّت حضر تِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃ الحنّان تفسیرِ نعیمی جلد 4صَفْحَہ 72پرفرماتے ہیں : ''اے مسلمانو! تم سب کو ایسی جماعت ہونا چاہے یا ایسی جماعت بنو یا ایسی جماعت بن کر رہو جو تمام ٹیڑھے لوگوں کو خَیر(یعنی بھلائی)کی دعوت دے ، کافروں کو ایمان کی ، فاسِقوں کو تقوے کی، غافِلوں کو بیداری کی ، جاہِلوں کوعِلم ومَعرِفَت کی ، خشک مِزاجوں کو لذّتِ عِشق کی،سَونے والوں کو بیداری اور اچّھی باتوں ،اچّھے عقیدوں ، اچّھے عملوں کا زَبانی ، قلمی ، عملی ،قوّت سے، نرمی سے (اور حاکِم ،مَحکوم کو) گرمی سے حُکم دے ،