T.Vکی تباہ کاریاں |
اُس (میِّت) نے گھبراکر کہا: میں اِس عذاب کو برداشت نہیں کرسکوں گا۔ اُس پرندے نے مُردہ کو تین زوردار ضَربیں لگائیں جس سے قبر کا تیل پانی سب نکل آیا۔ پھر یکایک اُس پرندے نے میری طرف سر اُٹھایا اور کہا، ''دیکھو وہ کہاں بیٹھا ہے خُدا عَزَّوَجَلَّ اسے ذلیل کرے۔'' یہ کہتے ہی اُس نے میرے منہ پر شدید چو ٹ ماری جس کے سبب میں رات بھر بے ہوش پڑا رہا، جب صُبح ہوش آیا تو میرے چِہرے کا بعض حصّہ لوہے کا ہوچُکا تھا۔
( شَرحُ الصُّدور ص ۱۷۲مُلخّصاً مرکز اہلسنت برکات رضا الہند)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اِس حکایت میں اُن نخرہ باز دامادوں کیلئے عبرت کے بے شُمار مَدَنی پھول ہیں جو سُسرال والوں پر اپنی فوقیَّت جتاتے، خوامخواہ رُعب جماتے، اُن کو ڈراتے، بات بات پر اِتراتے، بل کھاتے، دھمکاتے، ذِلّت آمیز باتیں سناتے اور ناجائز طور پر دباتے ہیں۔ نیز اگر کبھی دعوت وغیرہ ہوئی دھاک بِٹھانے کی غَرض سے عُمدہ لباس پہن کر خوب اِتراتے