رورو کر کافی دیر تک دعاء مانگی۔ باِلآخر وہ خوفناک کنکَھجُور ےلاش کا گھیراؤ چھوڑ کر ایک طرف کونے میں جمع ہوگئے۔ ڈرتے ڈرتے میِّت کی تجہیز و تکفین کی ترکیب بنی۔ نَمازِ جنازہ کے بعد جب میِّت کو قَبْر میں اُتارا گیا تو بَہُت سارے خوفناک کَنکَھجور ے قَبْر کے ایک کونے میں جمع تھے یہ دیکھ کر لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، جوں توں قَبْر کو بندکرکے لوگ وہاں سے رُخصت ہوئے ۔
تدفین کے بعد جب میِّت کی ماں سے اُس کا عمل دریافت کیا گیا تو اُس نے کہا: یہ T.V. دیکھنے کی بہت شوقین تھی۔ ایک دن T.V. کے پروگرام میں اس کا پسندیدہ گانا آرہا تھا کہ اَذان شروع ہوگئی، میں نے کہا: بیٹی! اذان کا احتِرام کرو اور T.V. بند کردو۔ اُس نے یہ کہہ کر T.V. بند کرنے سے انکار کر دیا کہ ''امّی! اذان تو روزانہ ہوتی ہے مگر یہ پروگرام اور گانا کہاں روز روز آتا ہے!'' ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اس کو یہ عذاب اِسی سبب سے ہُوا۔واللّٰہُ تعالٰی اعلم و رسولہ، اعلم عَزَّوَجَلَّ و صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم