بھائی! مِہربانی کیجئے مجھ پر ترس کھائیے اور میرے گھر والوں کو سمجھائیے کہ وہ T.V. کو گھر سے نکال دیں۔''
جب صُبح ہوئی تو جدّہ شریف والے دوست کو رات والا خواب یاد نہ رہا۔ دوسری شب پھر اسی طرح کا خواب دیکھا جس میں اسکا مرحوم دوست چِلّا ر ہا تھا: ''میرے گھر سے جلدی T.V. نکلوا دیجئے! چُنانچِہ وہ بَذَرِیعۂ ہوائی جہاز فوراً ریاض پہنچ گیا۔ تمام گھر والوں کو جمع کرکے اُس نے اپنا خواب سنایا، سنتے ہی سب رونے لگے بڑا بیٹا جذبات کے عالَم میں اٹھا اور T.V. کو اُچک کر زور سے زمین پر پٹخ دیا، ایک دھماکے کے ساتھ T.V. کے پرخچے اڑ گئے، اُس نے گھر میں اعلان کیا کہ اِن شاءَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ آج کے بعد کبھی بھی منحوس T.V. ہمارے گھر میں داخِل نہیں ہوگا، کہ اِسی کی وجہ سے ہمارے پیارے ابُّو جان قبر میں عذاب میں گَرِفتار ہوگئے۔
جَدَّہ شریف والا دوست جب رات سویا تو اُس نے اپنے مرحوم