T.Vکی تباہ کاریاں |
آتا؟ان وسوسوں کا جواب یہ ہے کہ ثواب یا عذاب دینا اللّٰہُ رَبُّ الْعِزَّت عَزَّوَجَلَّ کی مَشِیَّت (مرضی) پر ہے۔ وہ چاہے تو بڑے سے بڑے گنہگار کی بِلاحساب و کتاب مغفِرت فرما دے اور اگر چاہے تو بڑ ے سے بڑے نیکو کار کو کسی چھوٹے سے گناہ پر پکڑ کر سزا میں مبتَلا فرما دے۔ چُنانچِہ پارہ 3 سورۃُ الْبَقَرہ کی آیت نمبر 284 میں ارشا د ہوتا ہے :۔
فَیَغْفِرُ لِمَنۡ یَّشَآءُ وَیُعَذِّبُ مَنۡ یَّشَآءُ ؕ
ترجَمۂ کنز الایمان: تو جسے چاہے گا بخشے گا اور جسے چاہے گاسزا د یگا۔ ( پ ۳ البقرہ ۲۸۴)
نَمازی اور روزہ دار بھی گناہ کے عذاب میں گَرِفتار
حضرتِ علّامہ اَبُو الْفَرَج عبد الرحمٰن بن جَوزی علیہ رحمۃ اللہ القوی( مُتَوَفّٰی 597ھ ) عُیُوْنُ الْحِکایات میں نَقْل فرماتے ہیں، ایک شخص کا کہنا ہے: ہم دو۲ افراد نے ایک بار قبرِستان میں نَمازِ مغرِب اداکی، کچھ دیر بعد مجھے ایک قَبْر سے رونے کی آواز آنے لگی، میں قریب گیا تو کوئی کہہ رہا تھا: ''ہائے میں تو نَماز پڑھتا