ایک اسلامی بھائی نے بتایا کہ ہمارے علاقہ میں ایک شخص جو علاقہ کا بدنام ترین شخص تھااور عرصہ دراز سے جوئے کااڈا بھی چلارہاتھا۔ 27ویں شب بھی آکڑے کے نمبر دینے میں مصروف تھا، اتنے میں قریب ہوٹل پر چلنے والے T.Vپر امیرِ اَہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ کی دعا شروع ہوگئی۔
دعا کی کشش نے اس آکڑے کے نمبر دینے والے کو بھی اپنی طرف متوجہ کرلیا اور وہ بھی آکر دعا میں شریک ہوگیا۔ دیکھنے والے حیرت زدہ تھے کہ دیکھتے ہی دیکھتے اس شخص پر جو شاید اپنے کسی عزیز کی موت پر بھی نہ رویا ہو انتہائی رقت طاری ہوگئی اور وہ ہچکیاں لے لے کررونے لگا۔ دعا ختْم ہوچکی تھی مگر اس شخص پر رقت طاری تھی۔
صبح جب لوگ فجر کی نما زکیلئے پہنچے تو یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ رات جو آکڑے کے نمبر دے رہا تھا۔وہ شخص سرجھکائے پہلی صف میں نماز کیلئے موجود تھا۔