(اول) آئینے میں نظرآنے والاعکس تصویرکے حکم میں نہیں بلکہ وہاں اصلاً تصویر ہی نہیں ۔
(دوم): شعاعوں سے بننے والے پیکرکانام تصویرنہیں ہے بلکہ عکس ہے اگرچہ وہ ظاہری طورپرتصویرکے مثل ہی کیوں نہ ہو۔
(سوم):جب شعاعوں سے بننے والاپیکرتصویرنہیں توخواہ آئینے میں ایساپیکربنے یاخارجِ آئینہ کسی اورچیزپر، وہ تصویرنہیں کیونکہ آئینے میں بننے والے پیکرسے تصویرکی نفی آئینہ کی وجہ سے نہیں بلکہ شعاع ہونے کی وجہ سے ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پانی پراورچمکدارشے مثلا اسٹیل اورپالش کئے ہوئے فرش پربننے والے واضح عکس کونہ توتصویرسمجھاجاتاہے اورنہ ہی اس پرتصویرکااطلاق کرکے اسے حرام کہاجاتاہے بلکہ اسے آئینے کے عکس کے مثل سمجھاجاتاہے۔
حالانکہ آئینے اوران اشیاء کے اجزائے ترکیبی کافرق کسی ذی عقل سے ہرگز پوشیدہ نہیں ہے۔ لہذاظاہرہواکہ ان اشیاء میں بننے والے عکوس کوتصویرکے حکم میں صرف اس لئے نہیں داخل کیاجاتاکہ یہ شعاعوں سے بنتے ہیں ۔ جیساکہ صدرالشریعہ رحمہ اللہ تعالیٰ کی عبارت سے ظاہرہے۔