Brailvi Books

ٹی وی اور مووی
24 - 31
بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم O

الجواب بعون الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
ٹی وی ، ویڈیو کے مسئلے میں علماء کی آراء میں اختلاف ہے چنانچہ بعض نے اسے تصویرپرقیاس کرتے ہوئے ناجائز قرار دیا اوربعض نے تصویر ہونے کی نفی کی اوراسے آئینے کے عکس کی مثل قراردیتے ہوئے جائز قرار دیا کہ جیسے آئینے میں نظرآنے والاعکس تصویرکے حکم میں نہیں بلکہ وہاں اصلاًتصویرہی نہیں تو یہاں بھی یہی حکم ہے۔ چنانچہ ٹی وی اسکرین پرشعاعوں سے بننے والے عکس پر تصویرکاحکم دیاجاناغلط ہے۔بہرحال اگریہ ثابت ہوجائے کہ ٹی وی اسکرین پرنظرآنے والا عکس تصویرہی ہے توازروئے قیاس اس پرحکم حرمت ہی ہوگا۔ اوراگراس کے برعکس تصویر ثابت نہ ہوتوجائزامورکی مووی فلم جائزہوگی۔اور امام اہل سنت مجدددین وملت امام احمد رضا خان و صدرالشریعہ بدرالطریقہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمہمااللہ تعالیٰ کی کتب سے یہی ظاہرہے کہ شعاعوں سے بننے والے عکوس تصویرنہیں ہیں۔

سیدی اعلی حضرت امام اہل سنت علامہ مولانا الشاہ احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن ارشاد فرماتے ہیں :
'' سئلت عمن صلی وامامہ مرآۃ فأجبت بالجوازآخذامماھھنا اِذالمرآۃ لم تعبدولاالشبح المنطبع فیھاولاھومن صنیع الکفارنعم ان کان بحیث یبدولہ فیہ صورتہ وافعالہ رکوعاوسجوداوقیاماوقعودا وظن ان ذلک یشغلہ فاذن لاینبغی قطعا''۔
 (جدالممتار ج۱ ص۳۱۱۔۳۱۲ ادارہ تحقیقات امام احمد رضاکراچی)
Flag Counter