خوب بڑھادی ، گھر والے مُتوجِّہ ہوکر اکٹھّے ہوگئے جب دُعاء ہوئی تو سب پر ایک دم رقّت طاری ہوگئی اور سب نے رو رو کر گناہوں سے توبہ کی ۔دُعاء ختم ہونے کے بعد میرے بڑے بھائی نے پُر جوش لہجے میں کہا ،آج کے بعد فلمیں ڈِرامے اور گانے باجوں کیلئے کوئی بھی T.V. آن نہیں کریگا ۔ ان شآء اللہ عَزَّوَجَلَّ
جہاں تک گھر میں T.V. بسانے کا تعلُّق ہے تو اِس ضِمن میں عرض ہے کہ صِرف مذہبی پروگرام دیکھنے سننے کی نیّت سے بھی گھر میں T.V.بسانے کے حق میں میں نہیں ہوں ،کیوں کہ T.V.کے منفی اثرات (SIDE EFFECTS) بہت زِیادہ ہیں مَثَلاً آپ کو اگر تلاوت بھی سننی ہوگی تو T.V.کھولتے ہی مُراد بر آجانا ضَروری نہیں اِس کیلئے شاید کئی چینلز سے گزرنا پڑیگا او ریوں نہ چاہتے ہوئے بھی میوزک سننے اور طرح طرح کے بیہودہ مناظر دیکھنے سے واسِطہ پڑسکتا ہے ! نیز مذہبی پروگرام بھی اکثر گناہوں کے بِغیر نہیں دیکھا جاسکتا کیوں کہ عُموماً اِ سکے اوّل آخِر بلکہ بیچ میں بھی بے پردہ عورَتوں پر مشتمل اِشتہارات چلائے جاتے ہیں ۔باِلفرض آپ نے مذہبی پروگرام دیکھنے کیلئے T.V.لیااور فلموں ،ڈِراموں اوربد عقیدہ لوگوں کی تقاریر سے بچ بھی گئے تب بھی گھر میں دیگر افراد کے ابتلاء کا شدید اندیشہ ہے ۔(ماخوذ از رسالہ''امیرِ اہلسنت کے T.Vکے بارے میں تأثرات'')