Brailvi Books

ٹی وی اور مووی
22 - 31
T.V. پر چہرہ دکھانا کیسا؟
    T.V.      کے پردۂ اسکرین پر صورت کےساتھ ظاہر ہوکر نیکی کی دعوت پیش کرنا مُتَعَدَّد عُلَمائے اہلِسنّت کے نزدیک اگر چہ شَرعاً دُرُست ہے تاہم اِس کو دیکھنے کیلئے گھر میں T.V.ہرگزمت لائیے کیوں کہ T.V. کے اکثر پروگرام غیر شرعی ہوتے ہیں ، میں جس طرح پہلے T.V. کا مُخالِف تھا الحمد للہ عَزَّوَجَلَّ اِسی طرح اب بھی مخالِف ہوں ، T.V.نے مسلمانوں کو عملی طور پر تباہ کرنے میں انتہائی گِھنَونا کردار سرانجام دیا ہے ۔ اِس کی ہلاکت خیزیوں کی جھلکیاں میرے بیان کے تحریری رسالے ''T.V. کی تباہ کاریاں'' میں دیکھی جاسکتی ہیں ۔

    آج کل T.V.مُعاشرہ کا گویا جُزْوِلایُنْفَک ( یعنی کبھی جُدا نہ ہونے والا حصّہ ) بن چکا ہے اورکروڑوں مسلمان T.V.پر ناچ گانے اور فلم بینی کے گناہ میں مشغول ہیں ، ہر طرف بدعقیدگیوں اور بدا عمالیوں کا سیلاب ہے ،ایسے میں اگر T.V.کے ذَرِیعے ان کے گھروں کے اندر داخِل ہوکر اِعلائے کلمۃُ الحق (یعنی آوازِ حق بلند کرنے ) کا موقع ملتا ہوتو شریعت کے دائرے میں رہ کر نیکی کی دعوت دینا بے حد مُفید ہے ۔جیسا کہ رَمَضان المبارک ۱۴۲۶؁ھ میں مَدَنی مرکز فیضانِ مدینہ کے ایک مُعتکف نے مجھے(امیرِ اہلِسنّت دامت برکاتہم العالیہ کو)کچھ اس طرح لکھ کر دیا کہ ہمارے گھر کا ماحول اس قدر دین سے دُور تھا کہ ماہِ رَمَضان المبارک میں بھی نَماز روزوں کا خاص ذِہن نہ تھا ۔دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول کی بَرَکت سے گھر بھر میں اکیلا میں ہی عملاً مذہبی ذہن کا تھا ۔رَمَضان المبارک میں جب آپ کا ( امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ کا) بیان آیا تو میں نے T.V.آن کرکے قصداً اس کی آواز
Flag Counter