تادمِ عرض صرف دو مرتبہ وہ بھی فقط آواز کی حد تک میں T.V. پر آیا ہوں ۔ پہلی بار سبب یہ ہوا کہ ۳ رَمَضان المبارک ۱۴۲۶ھ کو صبح 8:45 پرپاکستان کے بعض مقامات میں خوفناک زلزلہ آیا ،جس نے تباہی مچاکررکھدی ، کم و بیش دو لاکھ اَفراد فوت ہوئے ،زخمیوں اور مالی نقصانات کا تو کوئی شُمار ہی نہیں ،مسلمانوں کو درپیش آنے والی اِس قِیامتِ صُغریٰ اور آفتِ کُبریٰ کے موقع پر الحمد للہ عَزَّوَجَلَّ دعوتِ اسلامی کی خدمات مثالی تھیں مگر'' الیکٹرونک میڈیا'' سے دُوری کے باعِث عام مسلمانوں کو اِس کی اِطِّلاع نہیں تھی اور لوگ بد گُمانیاں کررہے تھے کہ ایسے آڑے وقت میں اہلِ حق کی سب سے بڑی مذہبی تحریک ، دعوتِ اسلامی کیوں خاموش ہے ! چُنانچِہ تبلیغِ قراٰن وسنّت کی عالمگیر غیرسیاسی تحریک، دعوتِ اسلامی کے عظیم ترمفاد کی خاطر میں نے بَیتُ الفَناء (یہ امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ کے آستانے کا نام ہے) سے فون پر T.V. والوں کے سُوالات کے جوابات دئیے اور دُعا ء بھی کی جو غالباً144 ملکوں میں براہِ راست ( LIVE ) سُنی گئی ۔ زلزلہ زَدگان کی امدا د کی تفصیلات سُن کردنیا بھر کے مسلمان الحمد للہ عَزَّوَجَلَّ جھوم اُٹھے ۔مَثَلاً