Brailvi Books

ٹی وی اور مووی
14 - 31
نیت کرچکا تھا۔وہ کم و بیش15دن تک باب المدینہ میں رہا اور امیرِ اَہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ کی خدمت میں حاضر ہوکر سحری و افطاری میں شرکت کی سعادت بھی پاتا رہا۔

    اس کے دل ودماغ کو ایسی پاکیزگی نصیب ہوئی کہ جب وہ واپس اپنے شہر لوٹا تو سر پر سبز عمامہ شریف کا تاج سجائے ہوئے تھا اور چہرے پرداڑھی شریف کے کچھ بال بھی بڑھ چکے تھے۔اسی حالت میں وہ اس پکوڑے والے(جس کو روزانہ تنگ کیا کرتا تھا)کے پاس جاکر بھرے بازار میں اسکے قدموں میں گرپڑا اور رو رو کر معافی مانگنے لگا ۔سب لوگ اس حیرت انگیز تبدیلی پر حیران تھے اور حقیقتِ حال جاننے پر کسی نے کہا کہ
نگاہِ عطار میں یہ تاثیر دیکھی        بدلتی ہزاروں کی تقد یر دیکھی
فوجی افسرکے آنسو
    ایک اسلامی بھائی نے حلفیہ بتایا کہ تین فوجی افسران امیرِ اَہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ کی بارگاہ میں ملاقات کی غرض سے حاضر ہوئے تو ایک مبلغ نے انفرادی کوشش کرتے ہوئے انہیں مَدَنی ماحول کی برکتیں بتائیں۔پھر امیرِ اَہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ کے آستانے میں کھانے کی ترکیب ہوئی ۔

     ان اسلامی بھائی کا کہنا ہے کہ امیرِ اَہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ کھانا تناول فرمارہے تھے، دیگر افراد بھی کھانے میں مصروف تھے کہ اتنے میں امیرِ اَہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ کے ساتھ کھانے میں شریک ایک فوجی افسر کے رونے کی آوازسن کر میں نے جیسے ہی پلٹ کر دیکھا تو یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ فوجی افسر کے پورے جسم پر لرزہ طاری تھا اور اس کی ہچکیاں بندھی ہوئی تھیں۔ وہ ٹکٹکی باندھے امیرِ اَہلسنّت
Flag Counter