ایک اسلامی بھائی کا بیان ہے کہ جب میں جیل میں معتکفین کی خیر خواہی کے سلسلے میں سحری کے وقت روٹیاں لینے کے لئے ایک ہوٹل پر پہنچا تو دیکھا کہ ہوٹل کے مالک پربھی رقّت طاری تھی ۔اس نے بتایا کہ ابھی میں بھی T.Vپر ہونے والی دُعاء میں شریک تھا،دعا کے دوران مجھے بہت رونا آیا اور میں نے اپنے تمام گناہوں سے بھی توبہ کرلی ہے اور آئندہ بچنے کا عہد بھی کیاہے آپ دعا کریں کہ ا للہ استقامت دے ۔ پھر اس نے روٹیوں کی رقم میں بھی کافی رعایت کی۔اسی وقت ہوٹل میں موجود ایک اور شخص نے بتایا کہ میں بھی دعاء میں شریک تھا، میں زندگی میں پہلی بار گناہوں کو یاد کرکے اتنا رویا ہوں ۔یہ کہتے ہوئے اس نے ہاتھوں ہاتھ تین ہزار روپے سحری و افطاری کی مد میں کُلّی اختیارات کے ساتھ پیش کئے ۔