Brailvi Books

سوانحِ کربلا
15 - 188
ہرکارے جودھ پوری مولوی کی تحریر کا نہایت شوخ وطَرَح دار،دندان شکن اور مُسکِت رد لکھااوراسی اخبار ''نظام الملک ''میں شائع کرواکر منہ توڑ جواب دیا۔ امام اہل سنت کی خدمت بابرکت میں صدر الافاضل کے اس جرأت مندانہ اقدام کے بارے میں عرض کیا گیا اور نظام الملک اخبار بھی خدمت میں پیش کیا گیا۔جسے آپ نے ملاحظہ فرما کر صدر الافاضل کی قابلیت کی تعریف فرمائی اور آپ کے بریلی تشریف لانے کی خواہش کا اظہار فرمایا۔طلب اعلیٰ حضرت پر حضرت صدر الافاضل امام اہل سنت کی بارگاہِ فیض رسا ں میں حاضر ہوئے۔ اعلیٰ حضرت نے اہل سنت کے موقف کی تائید پر آپ کو بے پناہ دعاؤں اور انتہائی محبت وشفقت سے نوازا۔اس کے بعد صدر الافاضل کو آستانہ اعلیٰ حضرت سے ایک خاص قلبی لگاؤ ہوگیا اور وقتاً فوقتاً آپ اعلیٰ حضرت کی بارگاہ میں حاضری کا شرف حاصل کرتے بلکہ جب بھی آپ مراد آباد میں ہوتے خصوصیت کے ساتھ اعلیٰ حضرت کی خدمت اقدس میں ہر پیر اور جمعرات کو حاضری کی سعادت سے بہرہ مند ہوتے۔

سند ِفراغت پانے کے بعد آپ نے علم ِغیب ِمصطفی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے موضوع پر ایک جامع اور مدلل کتاب '' الکلمۃ العلیاء لاعلاء علم المصطفٰی'' تحریر فرمائی جس کا منکرین آج تک جواب نہ لکھ سکے اور ان شآء اللہ عزوجل قیامت تک نہ لکھ سکیں گے، جب اعلیٰ حضرت فاضل بریلوی کی خدمت بابرکت میں یہ کتاب پیش کی گئی تو آپ نے بنظر عَمِیْق مطالعہ فرمایااور ارشاد فرمایا: ماشآء اللہ بڑی کار آمد اور عمدہ کتاب ہے، عبارت شگفتہ، مضامین دلائل سے بھرے ہوئے ،یہ نوعمری اور اتنے احسن براہین کے ساتھ اتنی بلند پایہ کتاب مولانا موصوف کے ہونہار ہونے پر دال ہے۔ بہرحال اعلیٰ حضرت رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے صدر الافاضل کا رشتہ محبت و مُوَدَّت اس قدر مضبوط ہوگیا کہ آپ کو اعلیٰ حضرت