Brailvi Books

سنتیں اور آداب
24 - 123
حاضر ہوئے تو حضور نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا:''تمہارے پاس اہل یمن آئے ہیں اور وہ پہلے آدمی ہیں، جنہوں نے آکر مصافحہ کیا ۔''
(سنن ابی داؤد،کتاب الادب ،باب فی المصافحہ،الحدیث ۵۲۱۳،ج۴،ص۴۵۳ )
    (۵)سلام کے ساتھ ساتھ مصافحہ کرنے سے سلام کی تکمیل ہوتی ہے ۔ حضرت ابو امامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے ، سرکار مدینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:'' مریض کی پوری عیادت یہ ہے کہ اس کی پیشانی پر ہاتھ رکھ کر پوچھے کہ مزاج کیسا ہے ؟ اور پوری تحیت (سلام کرنا ) یہ ہے کہ مصافحہ بھی کیاجائے ۔
(جامع الترمذی ،کتاب الاستیذان والادب،باب ماجآء فی المصافحہ ،الحدیث ،۲۷۴۰،ج۴،ص۳۳۴ )
    میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! خندہ پیشانی سے ملاقات کرنا حسن اخلاق میں سے ہے، سرکار مدینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم فرماتے ہیں ،'' لوگوں کو تم اپنے اموال سے خوش نہیں کرسکتے لیکن تمہاری خندہ پیشانی اورخوش اخلاقی انہیں خوش کرسکتی ہيں۔''
(شعب الایمان ، باب حسن الخلق ،فصل فی طلاقۃ الوجہ ،الحدیث ۸۰۵۴،ج۶، ص۲۵۳)
     (۶)خوشی میں کسی سے گلے ملنا سنت ہے ۔
(مراٰۃ المناجیح،ج۶،ص۳۵۹)
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں: زید بن حارث رضی اللہ تعالیٰ عنہ مدینہ آئے اور حضور نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم میرے گھر میں تھے ،زیدرضی اللہ تعالیٰ عنہ وہاں آئے اوردروازہ کھٹکھٹا یا ۔ حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم اٹھ کر کپڑاکھینچتے ہوئے ان کی طر ف تشریف لے گئے ۔ ان سے معانقہ کیا اور ان کو بوسہ دیا۔
(جامع الترمذی،کتاب الاستئذان ،باب ماجآء فی المعانقۃ والقبلۃ،الحدیث۲۷۴۱،ج۴،ص۳۳۵)
    سرکا ر مدینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے حضرت ابوذر غفاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو طلب
Flag Counter