Brailvi Books

سنتیں اور آداب
23 - 123
نے ملاقات کی او رایک دو سرے کا ہاتھ پکڑلیا (یعنی مصافحہ کیا) تو اللہ تعالیٰ کے ذمہ کرم پر ہے کہ ان کی دعا کوحاضر کردے (یعنی قبول فرمالے) اور ہاتھ جدا نہ ہونے پائیں گے کہ ان کی مغفرت ہوجائے گی ۔ اور جو لوگ جمع ہو کر اللہ تعالیٰ کا ذکرکرتے ہیں اور سوائے رضائے الٰہی عزوجل کے ان کا کوئی مقصد نہیں تو آسمان سے منادی ندا دیتاہے کہ کھڑے ہوجاؤ! تمہاری مغفرت ہوگئی، تمہارے گناہوں کو نیکیوں سے بدل دیا گیا۔''
(المسند للامام احمد بن حنبل ،مسند انس بن مالک ،الحدیث ۱۲۴۵۴،ج۴،ص۲۸۶)
    (۳)اسلامی بھائیوں کے آپس میں مصافحہ کرنے کی برکت سے دونوں کے گناہ بخش دیے جاتے ہیں ۔تا جدار مدینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے ارشاد فرمایا :'' مسلمان جب اپنے مسلمان بھائی سے ملے اور ''ہاتھ پکڑے'' (یعنی مصافحہ کرے ) تو ان دو نوں کے گناہ ایسے گرتے ہیں جیسے تیز آندھی کے دن میں خشک درخت کے پتے ۔ اور ان کے گناہ بخش دیئے جاتے ہیں اگر چہ سمند ر کی جھاگ کے برابر ہوں ۔''
(شعب الایمان ،باب فی مقاربۃ وموادۃ اہل الدین ،فصل فی المصافحۃ والمعانقۃ،الحدیث ۸۹۵۰،ج۶،ص۴۷۳ )
    رحمتِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:''جب دودو ست آپس میں ملتے ہیں اور مصافحہ کرتے ہیں اور نبی( صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم ) پردرود پاک پڑھتے ہیں تو ان دونوں کے جدا ہونے سے پہلے پہلے دونوں کے اگلے پچھلے گناہ بخش دیئے جاتے ہیں ۔''
(شعب الایمان ،باب فی مقاربۃ وموادۃ اہل الدین ،فصل فی المصافحۃ والمعانقۃ ،الحدیث ۸۹۴۴،ج۶،ص۴۷۱ )
     (۴)سب سے پہلے یمنی اسلامی بھائیوں نے سر کارِ پُرْوقارصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم سے مصافحہ کرنے (ہاتھ ملانے )کا شرف حاصل کیا ۔چنانچہ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ جب اہل یمن مدنی سرکارصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کی خدمت بابرکت میں
Flag Counter