(۲۱)زبان سے سلام کرنے کے بجائے صرف انگلیوں یاہتھیلی کے اشارے سے سلام نہ کیا جائے۔
(ماخوذ از بہار شریعت ،حصہ ۱۶،ص۹۲)
حضرت عمروبن شعیب بواسطہ والد اپنے دادارضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں ، نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا :'' ہمارے غیر سے مشابہت پیدا کرنے والا ہم میں سے نہیں ، یہود ونصاریٰ کے مشابہ نہ بنو ، یہودیوں کا سلام انگلیوں کے اشارے سے ہے اور عیسائیوں کا سلام ہتھیليوں کے اشارے سے ۔''
(جامع الترمذی،کتاب الاستئذان،باب ماجآء فی کراہیۃ اشارۃ الید بالسلام،الحدیث۲۷۰۴،ج۴،ص۳۱۹)
اگر کسی نے زبان سے سلام کے الفاظ کہے اور ساتھ ہی ہاتھ بھی اٹھادیا تو پھر مضایقہ نہیں۔''
(۲۲)سلام اتنی اونچی آواز سے کریں کہ جس کو کیا ہو وہ سن لے ۔
(بہار شریعت،سلام کا بیان،حصہ ۱۶،ص۹۰)
(۲۳)سلام کا فوراً جواب دینا واجب ہے ۔ اگر بلا عذر تا خیر کی تو گناہ گارہوگا اور صرف جواب دینے سے گناہ معاف نہیں ہوگا ، تو بہ بھی کرنا ہوگی۔
(ردالمحتار مع درمختار ،ج۹،ص۶۸۳)