Brailvi Books

سنتیں اور آداب
16 - 123
    (۱۶) آج کل اگر کوئی کسی محفل ، اجتماع یا مجلس وغیرہ میں آکر سلام کر بھی دیتا ہے تو جاتے ہوئے '' میں چلتا ہوں'' ''خدا حافظ''،'' اچھا'''' بائی بائی '' وغیرہ کلمات کہتا ہے لہذا مجلس کے اختتام پر ان سب الفاظ کے بجائے سلام کیا کریں ۔ چنانچہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضور نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں :'' جس وقت تم میں سے کوئی کسی مجلس کی طرف پہنچے ،سلام کہے ۔ اگر ضرورت محسوس کرے ، وہاں بیٹھ جائے ۔ پھر جب کھڑا ہوسلام کہے اس لئے کہ پہلا سلام دوسرے سے زیادہ بہتر نہیں ہے ۔''
(جامع الترمذی،کتاب الاستئذان،باب ما جآء فی التسلیم عند القیام وعندالقعود،الحدیث۲۷۱۵،ج۴،ص۳۲۴)
    (۱۷)اگر کچھ لوگ جمع ہیں ایک نے آکر
اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ
  کہا ۔ تو کسی ایک کا جواب دے دینا کافی ہے ۔ اگر ایک نے بھی نہ دیا تو سب گنہگار ہوں گے ۔ اگر سلام کرنے والے نے کسی ایک کانام لے کر سلام کیا یا کسی کو مخاطَب کر کے سلام کیا تو اب اسی کو جواب دینا ہوگا ۔ دوسرے کاجواب کافی نہ ہوگا۔
(ماخوذازبہار شریعت،سلام کا بیان،حصہ ۱۶،ص۸۹)
    حضرت مولا علی کَرَّمَ اللہُ وَجْھَہُ الْکَرِیْم سے روایت ہے '' جب کوئی شخص گزرتے ہوئے سلام کہہ دے اور بیٹھنے والوں میں سے ایک شخص جواب دے تو سب لوگوں کی طرف سے کفایت کرجاتا ہے ۔ـ''
(سننِ ابی داؤد،کتاب الادب ،باب ما جآء فی رد واحد عن الجماعۃ،الحديث۵۲۱۰،ج۴،ص ۴۵۲)
    (۱۸) اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ
کہنے سے دس نیکیاں ،
اَلسَّلَامُ عَلَیْکُم وَرَحْمَۃُ اللہْ
کہنے سے بیس نیکیاں جبکہ
اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللہِ وَبَرَ کَاتُہ
کہنے سے
Flag Counter