Brailvi Books

سنتیں اور آداب
14 - 123
    (۱۱)پیچھے سے آنے والا آگے والے کو سلام کرے ۔
(الفتاویٰ الہندیہ،کتاب الکراہیۃ،باب السابع فی السلام وتشمیت العاطس،ج۵،ص۲۲۵)
    (۱۲) جب کوئی کسی کا سلام لائے تو اس طر ح جواب دیں
'' عَلَیْکَ وَعَلَیْہِ السَّلَام ''
 یعنی تجھ پر بھی اور اس پر بھی سلام ہو۔''۔حضرت غالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم حسن بصری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دروازہ پر بیٹھے ہوئے تھے ،ایک آدمی نے بتا یاکہ میرے والدِ ماجد نے رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کے پاس بھیجا اور فرمایا، آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کو میرا سلام عرض کر۔ اس نے کہا ، میں آپ (حضور صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم ) کی خدمت بابرکت میں حاضر ہوگیا اور میں نے عرض کی ، سر کار! صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم میرے والد صاحب آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کو سلام عرض کرتے ہیں ۔ حضورسید دوعالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا:
''عَلَیْکَ وَعَلٰی اَبِیْکَ السَّلَام
یعنی تجھ پر اور تیرے باپ پر سلام ہو ۔''
(سننِ ابی داؤد ،کتاب الادب،باب فی الرجل یقول فلان یقرئک السلام،الحدیث۵۲۳۱،ج۴،ص۴۵۸)
    (۱۳) سلام میں پہل کرنے والا اللہ عزوجل کا مقر ب ہے۔حضرت ابوامامہ صدی بن عجلان الباہلی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ حضور تاجدار مدینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا:''لوگو ں میں اللہ تعالیٰ کے زیادہ قریب وہی شخص ہے جو انہیں پہلے سلام کرے ۔''
(سننِ ابی داؤد ،کتاب الادب،باب فی فضل من بدء بالسلام،الحدیث ۵۱۹۷،ج۴،ص۴۴۹)
    حضرت ابوامامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے ، عرض کیا گیا ، یارسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم! دو آدمی آپس میں ملیں تو کون پہلے سلام کرے ؟ فرمایا:'' جوا ن میں اللہ تعالیٰ کے زیادہ قریب ہو۔
(جامع الترمذی ،کتاب الاستئذان ،باب فضل الذی یبدء بالسلام،الحدیث۲۸۰۳،ج۴،ص۳۱۸)
Flag Counter