امام احمد رضا رحمۃ اللہ تعالی علیہ اپنے معاصرین کے درمیان جہاں دیگرعلوم وفنون میں بے مثل تھے وہاں علم فقہ میں بھی یدطولیٰ رکھتے تھے بلکہ بنظرانصاف دیکھاجائے توآپ رحمۃ اللہ تعالی علیہ کے زمانے میں کوئی بھی عالم خواہ اپنوں میں یا غیروں میں،آپ کے مخالفین نے یہ کہہ کر ہم پلہ نہ تھا اور آپ کے اس بلند مرتبے کا اقرار آپ کے مخالفین نے یہ کہہ کر کیا کہ اگر امام اعظم ابوحنیفہ رحمۃ اللہ تعالی علیہ ، امام احمد رضاخان علیہ الرحمۃ کودیکھتے تواپنے شاگردوں مثل امام ابویوسف وامام محمد رحمہم اﷲ کے ساتھ جگہ دیتے۔
آپ رحمہ اللہ تعالی کی علم فقہ میں اسی بالغ نظری کامنہ بولتاثبوت رسالہ ہٰذا ہے۔آپ رحمہ اللہ تعالی نے رویت ہلال سے متعلق ایک نہایت ہی مختصر سوال کے جواب میں اس باب میں فقہ حنفی کانچوڑ دلائل سے مزین کرکے اس رسالے کی صورت پیش فرمادیاتاکہ علماء وعوام لوگوں کے خودساختہ اجتہادی فتووں کی وجہ سے گمراہ ہونے سے بچ سکیں۔آپ رحمۃ اللہ تعالی علیہ نے رویت ہلال کے ثبوت کے ساتھ طریقے بیان فرمائے ہیں جوکہ انتہائی اختصارکے ساتھ درج ذیل سطور میں مرقوم ہیں۔ تفصیل کے لئے اس رسالہ نافعہ کا مطالعہ ناگزیرہے۔