Brailvi Books

ثُبوتِ ہلال کے طریقے
17 - 59
ظاھرۃ تفید غلبۃ الظن وغلبۃ الظن حجۃ موجبۃ للعمل کماصرحوابہ واحتمال کون ذلک بغیررمضان بعید، اٖذلایفعل مثل ذلک عادۃ فی لیلۃ الشک اٖلالثبوت رمضان؛؛ ۔
ترجمہ: میں کہتاہوں کہ شہرسے سنی جانے والی توپوں کی آوازاورچراغوں کے دیکھنے سے دیہات میں رہنے والے لوگوں پر روزہ لازم ہوجائے گاکیونکہ یہ ظاہری علامات ہیں جوکہ غلبہ ظن کافائدہ دیتی ہیں۔جیساکہ فقہاء نے صراحت کی ہے کہ غلبہ ظن عمل کوواجب کرنے والی حجت ہے اوریہ احتمال بعیدہے کہ یہ آوازیں یاچراغوں کاروشن کرنارمضان کے بجائے کسی اورسبب سے ہو کیونکہ اس قسم کے افعال شک کی رات میں رمضان کے ثبوت کے علاوہ کسی اورکام کے لئے نہیں کئے جاتے ہیں۔ 

    امام اہل سنت اعلی حضرت فاضل بریلوی اپنے اسی رسالے میں علامہ شامی رحمہ اللہ تعالی کی تحقیق کوبرقراررکھے ہوئے فرماتے ہیں کہ

''حاکم شرع کے حضورشہادتیں گذرنا،ان پر حکم نافذکرنا،ہرشخص کہاں دیکھتااورسنتاہے، بحکمِ حاکمِ اسلام اعلان کے لئے ایسی ہی کوئی علامت معہودہ معروفہ (مشہور علامت)قائم کی جاتی ہے جیسے توپوں کے فائر یاڈھنڈورہ وغیرہ۔''

    چنانچہ ریڈیواورٹیلیوژن کی خبرکی حیثیت اعلان کی سی ہے ۔کیونکہ فقہائے کرام نے توپوں کی آواز اوررویت ہلال کے موقع پر شہروں میں کئے جانے والے چراغاں کواہل دیہات کے لئے قابل اعتماد جاناہے ۔مگرریڈیواورٹی وی کے اعلان کااعتباراسی وقت کیاجائے کہ جب اس میں بھی وہ شرائط پائی جائیں جوکہ علامات ظاہرہ میں پائی جاتی ہیں۔مثلاظاہری علامت مثل توپوں کی آواز یالوگوں کا
Flag Counter